کوچۂ یار میں گدائی کی
اک یہی کام کی کمائی کی
ہائے وہ انتظار کے لمحے
آہ یہ ساعتیں جدائی کی
ہم نے حسن ادا کہا اس کو
جب کبھی تو نے کج ادائی کی
دوستو دیکھ بھال کر چلنا
سخت منزل ہے آشنائی کی
شیخ صاحب خدا ہی بن بیٹھے
ہے بری چاٹ پارسائی کی
رنگ حسرتؔ میں آج اے کوثرؔ
خوب تو نے غزل سرائی کی
غزل
کوچۂ یار میں گدائی کی
کوثر نیازی