EN हिंदी
کوچۂ یار میں گدائی کی | شیح شیری
kucha-e-yar mein gadai ki

غزل

کوچۂ یار میں گدائی کی

کوثر نیازی

;

کوچۂ یار میں گدائی کی
اک یہی کام کی کمائی کی

ہائے وہ انتظار کے لمحے
آہ یہ ساعتیں جدائی کی

ہم نے حسن ادا کہا اس کو
جب کبھی تو نے کج ادائی کی

دوستو دیکھ بھال کر چلنا
سخت منزل ہے آشنائی کی

شیخ صاحب خدا ہی بن بیٹھے
ہے بری چاٹ پارسائی کی

رنگ حسرتؔ میں آج اے کوثرؔ
خوب تو نے غزل سرائی کی