کچھ نقش تری یاد کے باقی ہیں ابھی تک
دل بے سر و ساماں سہی ویراں تو نہیں ہے
ہم درد کے مارے ہی گراں جاں ہیں وگرنہ
جینا تری فرقت میں کچھ آساں تو نہیں ہے
ٹوٹا تو عزیز اور ہوا اہل وفا کو
دل بھی کہیں اس شوخ کا پیماں تو نہیں ہے
غزل
کچھ نقش تری یاد کے باقی ہیں ابھی تک (ردیف .. ے)
عظیم مرتضی