EN हिंदी
کچھ نقش تری یاد کے باقی ہیں ابھی تک (ردیف .. ے) | شیح شیری
kuchh naqsh teri yaad ke baqi hain abhi tak

غزل

کچھ نقش تری یاد کے باقی ہیں ابھی تک (ردیف .. ے)

عظیم مرتضی

;

کچھ نقش تری یاد کے باقی ہیں ابھی تک
دل بے سر و ساماں سہی ویراں تو نہیں ہے

ہم درد کے مارے ہی گراں جاں ہیں وگرنہ
جینا تری فرقت میں کچھ آساں تو نہیں ہے

ٹوٹا تو عزیز اور ہوا اہل وفا کو
دل بھی کہیں اس شوخ کا پیماں تو نہیں ہے