کچھ لوگ دل کی آڑ میں روپوش ہو گئے
آنکھوں میں خواب آئے تو خاموش ہو گئے
ساقی نے پھر پلائی ہے کچھ خاص آنکھ سے
یوں ہم بھی پیتے پیتے ہی مدہوش ہو گئے
ہم کتنے خوش نصیب ہیں جو آپ مل گئے
دیکھا جو جلوہ آپ کا بے ہوش ہو گئے
جتنے کئے تھے پیار میں عہد وفا یہاں
ان سے وہ عہد سارے فراموش ہو گئے
غزل
کچھ لوگ دل کی آڑ میں روپوش ہو گئے
وشمہ خان وشمہ