EN हिंदी
کچھ لوگ دل کی آڑ میں روپوش ہو گئے | شیح شیری
kuchh log dil ki aaD mein ru-posh ho gae

غزل

کچھ لوگ دل کی آڑ میں روپوش ہو گئے

وشمہ خان وشمہ

;

کچھ لوگ دل کی آڑ میں روپوش ہو گئے
آنکھوں میں خواب آئے تو خاموش ہو گئے

ساقی نے پھر پلائی ہے کچھ خاص آنکھ سے
یوں ہم بھی پیتے پیتے ہی مدہوش ہو گئے

ہم کتنے خوش نصیب ہیں جو آپ مل گئے
دیکھا جو جلوہ آپ کا بے ہوش ہو گئے

جتنے کئے تھے پیار میں عہد وفا یہاں
ان سے وہ عہد سارے فراموش ہو گئے