EN हिंदी
کوئی ٹھوکر اس نے جب کھائی نہ تھی | شیح شیری
koi Thokar isne jab khai na thi

غزل

کوئی ٹھوکر اس نے جب کھائی نہ تھی

کرن سنگھ کرن

;

کوئی ٹھوکر اس نے جب کھائی نہ تھی
زندگی یہ راہ پر آئی نہ تھی

آپ کی باتیں تھیں باتیں ہی فقط
آپ کی باتوں میں گہرائی نہ تھی

ہر قدم پر رنج و غم تھے منتظر
کس جگہ میری پذیرائی نہ تھی

زندگی تھی اک سکوت مستقل
مشکلوں سے جب شناسائی نہ تھی

آپ کی یادیں تھیں دل کے آس پاس
زندگی میں کوئی تنہائی نہ تھی

ایک بھی پوری نہ ہو پائی کرنؔ
کون سی اس نے قسم کھائی نہ تھی