کوئی پل جی اٹھے اگر ہم بھی
دم نہ لے پائے گا یہاں دم بھی
کار بے کار کا اثاثہ ہے
مجھ سے بے جان کے سوا غم بھی
کیا مرے بس میں کچھ نہیں رکھا
غیب سے آئے گا اگر نم بھی
جس جگہ اپنی بے بسی ہنس دے
خاک کر پائے گا وہاں رم بھی
اپنی بے اعتدالیوں کے سبب
میں اگر بڑھ گیا ہوا کم بھی

غزل
کوئی پل جی اٹھے اگر ہم بھی
نعیم رضا بھٹی