EN हिंदी
کوئی اظہار غم دل کا بہانہ بھی نہیں | شیح شیری
koi izhaar-e-gham-e-dil ka bahana bhi nahin

غزل

کوئی اظہار غم دل کا بہانہ بھی نہیں

جگن ناتھ آزادؔ

;

کوئی اظہار غم دل کا بہانہ بھی نہیں
ہو بہانہ بھی جو کوئی تو زمانہ بھی نہیں

زندگی تجھ کو جو سمجھا ہوں تو اتنا ہی فقط
تو حقیقت بھی نہیں اور فسانہ بھی نہیں

خامشی فکر کا منبع بھی ہے اور بات یہ ہے
صاف گوئی کا عزیزو یہ زمانہ بھی نہیں

اک خزانہ تھا مرا جوشؔ ملیح آبادی
اب تو آزادؔ وہ ہاتھوں میں خزانہ بھی نہیں

آج کے دور میں آزادؔ غنیمت ہے بہت
تم اسے یاد نہ رکھنا تو بھلانا بھی نہیں