کوئی دیتا نہیں ہے داد بے داد
کوئی سنتا نہیں فریاد فریاد
کہیں ہیں کیا بلا دام بلا ہے
تیری زلفوں کو اے صیاد صیاد
نہ رکھ امید آسائش جہاں میں
کہ ہے دنیا کی بے بنیاد بنیاد
تجھے معشوقیت کے فن میں محبوب
کہیں ہیں عشق کے استاد استاد
گئی غفلت میں ساری عمر حاتمؔ
کہ جیسی خاک رہ برباد برباد
غزل
کوئی دیتا نہیں ہے داد بے داد
شیخ ظہور الدین حاتم