کوئی بے نام خلش اکسائے
کیا ضروری ہے تری یاد آئے
تیری آنکھوں کے بلاوے کی کرن
کیوں مری راہ گزر بن جائے
زندگی دشت سفر دھوپ ہی دھوپ
تیرے بن کیسے کہاں کے سائے
غزل
کوئی بے نام خلش اکسائے
یعقوب راہی
غزل
یعقوب راہی
کوئی بے نام خلش اکسائے
کیا ضروری ہے تری یاد آئے
تیری آنکھوں کے بلاوے کی کرن
کیوں مری راہ گزر بن جائے
زندگی دشت سفر دھوپ ہی دھوپ
تیرے بن کیسے کہاں کے سائے