EN हिंदी
کتنا کام کریں گے | شیح شیری
kitna kaam karenge

غزل

کتنا کام کریں گے

باصر سلطان کاظمی

;

کتنا کام کریں گے
اب آرام کریں گے

تیرے دیے ہوئے دکھ
تیرے نام کریں گے

اہل درد ہی آخر
خوشیاں عام کریں گے

نوکری چھوڑ کے باصرؔ
اپنا کام کریں گے