کتاب زندگی کی جدولوں میں رنگ ہم سے ہے
صحیفہ آرزو کا سر بسر ارژنگ ہم سے ہے
دل شبنم پہ رکھا ہے ہمیں نے دست غم خواری
دروں بینی حریف افسر و اورنگ ہم سے ہے
ہمارے حوصلوں سے نور لے لے گلستاں جب تک
سحر کا قافلہ پیچھے کئی فرسنگ ہم سے ہے
الجھتا ہے بظاہر ہر چمن سے ہر خرابے سے
مگر در پردہ طوفان بلا کی جنگ ہم سے ہے
تصادم کی بھی جرأت ٹوٹنے کی بھی ہمیں ہمت
وقار شیشہ ہم سے ہے عیار سنگ ہم سے ہے
خزاں میں بھی رہا کوثرؔ شگفتہ حوصلہ اپنا
بہار نغمہ ساز درد کا آہنگ ہم سے ہے
غزل
کتاب زندگی کی جدولوں میں رنگ ہم سے ہے
کوثر جائسی