کتاب عشق کے جو معتبر رسالے ہیں
انہیں میں حسن کے کچھ مستند حوالے ہیں
بہ زعم جبر تصرف میں جن کے دنیا تھی
وہ آج رحم کی تختی گلے میں ڈالے ہیں
نہ جانے کون سی آفت کا پیش خیمہ ہے
یہ برگ سبز ہواؤں نے کیوں اچھالے ہیں
خبر اڑاؤ کہ پیشانیٔ سیاست پر
ہم اپنے فاقوں کی تفصیل لکھنے والے ہیں
پناہ مجھ کو ملی ایسے شہر میں انجمؔ
جہاں پہ آج بھی تہذیب کے اجالے ہیں
غزل
کتاب عشق کے جو معتبر رسالے ہیں
انجم بارہ بنکوی