EN हिंदी
کسی بھی شے پہ آ جانے میں کتنی دیر لگتی ہے | شیح شیری
kisi bhi shai pe aa jaane mein kitni der lagti hai

غزل

کسی بھی شے پہ آ جانے میں کتنی دیر لگتی ہے

منیش شکلا

;

کسی بھی شے پہ آ جانے میں کتنی دیر لگتی ہے
مگر پھر دل کو سلجھانے میں کتنی دیر لگتی ہے

ذرا سا وقت لگتا ہے کہیں سے اٹھ کے جانے میں
مگر پھر لوٹ کر آنے میں کتنی دیر لگتی ہے

بلا کا روپ یہ تیور سراپا دھار ہیرے کی
کسی کے جان سے جانے میں کتنی دیر لگتی ہے

فقط آنکھوں کی جنبش سے بیاں ہوتا ہے افسانہ
کسی کو حال بتلانے میں کتنی دیر لگتی ہے

سبھی سے اوب کر یوں تو چلے آئے ہو خلوت میں
مگر خود سے بھی اکتانے میں کتنی دیر لگتی ہے

شعور مے کدہ اس کی اجازت ہی نہیں دیتا
وگرنہ جام چھلکانے میں کتنی دیر لگتی ہے

یہ شیشے کا بدن لے کر نکل تو آئے ہو لیکن
کسی پتھر سے ٹکرانے میں کتنی دیر لگتی ہے