کس کو کہتے ہیں جفا کیا ہے وفا یاد نہیں
اے محبت مجھے کچھ تیرے سوا یاد نہیں
دیکھیے ہوتی ہے کس طرح شب غم کی سحر
اب تو اے درد جگر کوئی دعا یاد نہیں
ہو گئی ختم رہ و رسم محبت شاید
میں وفا بھول گیا ان کو جفا یاد نہیں
یوں بھی کر سکتے ہو برباد محبت پہ کرم
ہم نے مانا کہ تمہیں عہد وفا یاد نہیں
دل دیوانہ پہ الزام لگانے والے
جس نے دیوانہ بنایا وہ ادا یاد نہیں
جس سے اخترؔ ہو مرے درد محبت کا علاج
کیا مسیحا نفسوں کو وہ دوا یاد نہیں
غزل
کس کو کہتے ہیں جفا کیا ہے وفا یاد نہیں
اختر مسلمی