کس دل سے ہم ارادۂ ترک جنوں کریں
ممکن نہیں کہ خواہش صحرا کا خوں کریں
کچھ گفتگو ہو آج عروس بہار سے
کچھ ہم خزاں رسیدہ بھی حاصل سکوں کریں
ہاں بے کناریوں سے کریں آشنا اسے
ہاں درد انتظار کو کچھ تو فزوں کریں
منزل کا جس سے مل نہ سکے تا ابد سراغ
وہ راہ اختیار بتاؤ تو کیوں کریں
دیں آرزو کو رنگ رہ یار خوش خرام
فرصت ملے تو آصفؔ و خالدؔ بھی یوں کریں

غزل
کس دل سے ہم ارادۂ ترک جنوں کریں
اعجاز آصف