EN हिंदी
خون احساس کو موجوں کی روانی سمجھے | شیح شیری
KHun-e-ehsas ko maujon ki rawani samjhe

غزل

خون احساس کو موجوں کی روانی سمجھے

ممتاز راشد

;

خون احساس کو موجوں کی روانی سمجھے
اشک گل رنگ تھے وہ ہم جنہیں پانی سمجھے

کون کرتا ہے خرابوں میں دفینوں کی تلاش
کس کو فرصت ہے جو زخموں کے معانی سمجھے

کیسے مٹ جاتی ہے آنکھوں سے وفا کی تحریر
آج اڑتے ہوئے رنگوں کی زبانی سمجھے

جب بھی دیکھا ہے اسے ہم نے نئے زخم ملے
کون اس شخص کی تصویر پرانی سمجھے

آنچ تھی اپنے سلگتے ہوئے غم کی راشدؔ
لوگ جس کو ہنر شعلہ بیانی سمجھے