EN हिंदी
خوشی کے وقت بھی تجھ کو ملال کیسا ہے | شیح شیری
KHushi ke waqt bhi tujhko malal kaisa hai

غزل

خوشی کے وقت بھی تجھ کو ملال کیسا ہے

ابرار حامد

;

خوشی کے وقت بھی تجھ کو ملال کیسا ہے
عروج حسن میں نقص کمال کیسا ہے

جو ایک دوجے کو چاہیں تو کیوں نہ اپنا لیں
یہ دل سے پوچھ کے بتلا خیال کیسا ہے

نہیں جو آنے کے سب ان کی راہ تکتے ہیں
یہ انتظار کا شہر وبال کیسا ہے

ہے جس کے ساتھ جڑے اک ہزار اک خدشے
وہ ہجر کیسا ہے حامدؔ وصال کیسا ہے