EN हिंदी
خوش کن خبر کے دھوکے میں رکھا گیا مجھے | شیح شیری
KHush-kun KHabar ke dhoke mein rakkha gaya mujhe

غزل

خوش کن خبر کے دھوکے میں رکھا گیا مجھے

شمشیر حیدر

;

خوش کن خبر کے دھوکے میں رکھا گیا مجھے
شب بھر سحر کے دھوکے میں رکھا گیا مجھے

اڑنے کا اختیار کہاں میرے پاس تھا
بس بال و پر کے دھوکے میں رکھا گیا مجھے

گھر اور گھر کے خواب سے ہجرت کے بعد بھی
کیوں بام و در کے دھوکے میں رکھا گیا مجھے