EN हिंदी
خورشید رو کے آگے ہو نور کا سوالی | شیح شیری
KHurshid-ru ke aage ho nur ka sawali

غزل

خورشید رو کے آگے ہو نور کا سوالی

آبرو شاہ مبارک

;

خورشید رو کے آگے ہو نور کا سوالی
کاسہ لیے گدا کا آیا ہے چاند خالی

سناہٹا جدا ہے اور بے خودی نرالی
ہے میرے جی کے حق میں یہ ابر برس گالی

مجنوں تو باؤلا تھا جن راہ لی جنگل کی
سیانا وہی کہ جس نیں کہ شہر کی ہوا لی

لوہو میں لوٹتا ہے بخت سیہ کا برجا
کالی گھٹا میں زیبا لاگے شفق کی لالی