EN हिंदी
خلوص ہو تو دعا میں اثر بھی آتا ہے | شیح شیری
KHulus ho to dua mein asar bhi aata hai

غزل

خلوص ہو تو دعا میں اثر بھی آتا ہے

محسن احسان

;

خلوص ہو تو دعا میں اثر بھی آتا ہے
شجر ہرا ہو تو اس میں ثمر بھی آتا ہے

میری سماعت و بینائی چھیننے والے
میں سن بھی سکتا ہوں مجھ کو نظر بھی آتا ہے

تمہیں چراغ بجھانے کا زعم ہے لیکن
ہمیں طلوع سحر کا ہنر بھی آتا ہے

کلیسا و حرم و دیر محترم لیکن
انہیں کی زد میں کہیں میرا گھر بھی آتا ہے

فلک نشیں سہی میرا خدا مگر محسنؔ
کبھی کبھی وہ زمیں پر اتر بھی آتا ہے