EN हिंदी
خدا سے ظلم کا شکوہ ضرور میں نے کیا | شیح شیری
KHuda se zulm ka shikwa zarur maine kiya

غزل

خدا سے ظلم کا شکوہ ضرور میں نے کیا

نوح ناروی

;

خدا سے ظلم کا شکوہ ضرور میں نے کیا
بڑا قصور یہ اے رشک حور میں نے کیا

کسی سے دل کا لگانا گناہ ہے ناصح
جو یہ قصور ہے تو یہ قصور میں نے کیا

وہ ذکر وعدۂ وصل عدو پہ کہتے ہیں
ضرور میں نے کیا بالضرور میں نے کیا

ترا خیال مرے دل میں آ نہیں سکتا
کہ جس کو دور کیا اس کو دور میں نے کیا

جناب نوحؔ زمانے کا اعتبار نہیں
برا کیا جو کسی سے غرور میں نے کیا