EN हिंदी
خود کو مرشد مان لے پیارے کیوں اور کیا کا بھید سمجھ | شیح شیری
KHud ko murshid man le pyare kyun aur kya ka bhed samajh

غزل

خود کو مرشد مان لے پیارے کیوں اور کیا کا بھید سمجھ

نعیم سرمد

;

خود کو مرشد مان لے پیارے کیوں اور کیا کا بھید سمجھ
اپنی صورت تکتا رہ اور پھر کیسا کا بھید سمجھ

تجھ سے بڑھ کر دشت نہیں ہے تجھ سے بڑھ کر گور نہیں
اس جنگل میں آ اس گور میں رہ مولا کا بھید سمجھ

جاننے والے ماننے والوں سے افضل ہے دھیان رہے
مجنوں مت بن ہوش میں رہ اور پھر لیلہ کا بھید سمجھ

پانی سر سے اوپر چڑھنے دے سانسوں کی مالا پھر
دو جان ہوتا میں بیٹھ اور دل دریا کا بھید سمجھ

ہر اقرار سے پہلے اک انکار کی حفاظت ہوتی ہے
اللہ کے بندے اللہ سے پہلے لا کا بھید سمجھ