خود کو مرشد مان لے پیارے کیوں اور کیا کا بھید سمجھ
اپنی صورت تکتا رہ اور پھر کیسا کا بھید سمجھ
تجھ سے بڑھ کر دشت نہیں ہے تجھ سے بڑھ کر گور نہیں
اس جنگل میں آ اس گور میں رہ مولا کا بھید سمجھ
جاننے والے ماننے والوں سے افضل ہے دھیان رہے
مجنوں مت بن ہوش میں رہ اور پھر لیلہ کا بھید سمجھ
پانی سر سے اوپر چڑھنے دے سانسوں کی مالا پھر
دو جان ہوتا میں بیٹھ اور دل دریا کا بھید سمجھ
ہر اقرار سے پہلے اک انکار کی حفاظت ہوتی ہے
اللہ کے بندے اللہ سے پہلے لا کا بھید سمجھ

غزل
خود کو مرشد مان لے پیارے کیوں اور کیا کا بھید سمجھ
نعیم سرمد