EN हिंदी
خود کو جب لگ گئی نظر اپنی | شیح شیری
KHud ko jab lag gai nazar apni

غزل

خود کو جب لگ گئی نظر اپنی

اعجاز طالب

;

خود کو جب لگ گئی نظر اپنی
زندگی بن گئی کھنڈر اپنی

جب بھی سورج غروب ہوتا ہے
یاد آتی ہے دوپہر اپنی

اس کا قصہ بھی اب طویل نہیں
ہے کہانی بھی مختصر اپنی

ساتھ ہوتا ہے جب بھی غم اس کا
مجھ کو ہوتی نہیں خبر اپنی

کوئی مبہم سا نقش پا بھی نہیں
سونی سونی ہے رہ گزر اپنی

ہوں تو اپنوں کی بھیڑ میں طالبؔ
کوئی لیتا نہیں خبر اپنی