خود اپنے جذب محبت کی انتہا ہوں میں
ترے جمال کی تصویر بن گیا ہوں میں
حدیث عشق ہوں افسانۂ وفا ہوں میں
بھلا سکے نہ جسے تم وہ ماجرا ہوں میں
مری سرشت ہے ہنس ہنس کے زخم غم کھانا
کہ حادثات میں پل کر جواں ہوا ہوں میں
انہیں یقیں نہیں میرے خلوص الفت کا
وفا کا اپنی یہ انعام پا رہا ہوں میں
حمیدؔ جس نے مٹایا ہے بار بار مجھے
اسی فریب محبت میں مبتلا ہوں میں

غزل
خود اپنے جذب محبت کی انتہا ہوں میں
حمید ناگپوری