EN हिंदी
خود اپنے جذب محبت کی انتہا ہوں میں | شیح شیری
KHud apne jazb-e-mohabbat ki intiha hun main

غزل

خود اپنے جذب محبت کی انتہا ہوں میں

حمید ناگپوری

;

خود اپنے جذب محبت کی انتہا ہوں میں
ترے جمال کی تصویر بن گیا ہوں میں

حدیث عشق ہوں افسانۂ وفا ہوں میں
بھلا سکے نہ جسے تم وہ ماجرا ہوں میں

مری سرشت ہے ہنس ہنس کے زخم غم کھانا
کہ حادثات میں پل کر جواں ہوا ہوں میں

انہیں یقیں نہیں میرے خلوص الفت کا
وفا کا اپنی یہ انعام پا رہا ہوں میں

حمیدؔ جس نے مٹایا ہے بار بار مجھے
اسی فریب محبت میں مبتلا ہوں میں