EN हिंदी
کھیل سب رسم کا تھا رسم نبھائی نہ گئی | شیح شیری
khel sab rasm ka tha rasm nibhai na gai

غزل

کھیل سب رسم کا تھا رسم نبھائی نہ گئی

ترکش پردیپ

;

کھیل سب رسم کا تھا رسم نبھائی نہ گئی
زندگی ہم سے ترے طور بتائی نہ گئی

ایک دن آپ سے مل بیٹھنے کا موقع لگا
اور پھر اپنی بھی کوئی تھا بھی پائی نہ گئی

ایک چہرا تھا جسے حسن عطا کر نہ سکے
ایک کوچہ تھا جہاں خاک اڑائی نہ گئی