EN हिंदी
خیال و خواب کی دنیا میں لا کے دیکھ لیا | شیح شیری
KHayal-o-KHwab ki duniya mein la ke dekh liya

غزل

خیال و خواب کی دنیا میں لا کے دیکھ لیا

نخشب جارچوی

;

خیال و خواب کی دنیا میں لا کے دیکھ لیا
تری قسم تجھے تجھ سے چھپا کے دیکھ لیا

جو بن پڑے تو ذرا میرے بن کے بھی دیکھو
کہ تم نے مجھ کو تو اپنا بنا کے دیکھ لیا

کسی طرح بھی وہ دل سے جدا نہیں ہوتے
ہزار طرح سے ان کو بھلا کے دیکھ لیا

ابھی نہ آئے تھے اچھی طرح سے ہوش میں ہم
کسی نے ناز سے پھر مسکرا کے دیکھ لیا

جو انقلاب نہ دیکھا تھا ہم نے اے نخشبؔ
وہ اس نگاہ کو اپنا بنا کے دیکھ لیا