خط کوئی پیار بھرا لکھ دینا
مشورہ لکھنا دعا لکھ دینا
کوئی دیوار شکستہ ہی سہی
اس پہ تم نام مرا لکھ دینا
کتنا سادہ تھا وہ امکاں کا نشہ
ایک جھونکے کو ہوا لکھ دینا
کچھ تو آکاش میں تصویر سا ہے
مسکرا دے تو خدا لکھ دینا
برگ آخر نے کہا لہرا کے
مجھے موسم کی انا لکھ دینا
ہاتھ لہرانا ہوا میں اس کا
اور پیغام حنا لکھ دینا
سبز کو سبز نہ لکھنا بانیؔ
فصل لکھ دینا فضا لکھ دینا

غزل
خط کوئی پیار بھرا لکھ دینا
راجیندر منچندا بانی