EN हिंदी
خانۂ دل کا جو طوائف ہے | شیح شیری
KHana-e-dil ka jo tawaif hai

غزل

خانۂ دل کا جو طوائف ہے

ولی اللہ محب

;

خانۂ دل کا جو طوائف ہے
قصد بیت الحرم سے خائف ہے

آئنہ حسن کے صحیفے کا
لوح پرواز ہے صحائف ہے

گل رخوں میں لطیفہ گو ہیں ہزار
پر وہ گلدستۂ‌ ظرائف ہے

ذکر تیرا بہ رب کعبہ صنم
ہم کو اوراد ہے وظائف ہے

کیا کہوں میں ظفرافتیں اس کی
بے سخن معدن ظرائف ہے

نشۂ ہوش سے یہ کیفیت
عالم کیف پر کوائف ہے

اے محبؔ کیجیے دل اس کی نظر
یہی تحفہ یہی تحائف ہے