EN हिंदी
خامشی سے سوال میرا تھا | شیح شیری
KHamushi se sawal mera tha

غزل

خامشی سے سوال میرا تھا

ہربنس تصور

;

خامشی سے سوال میرا تھا
مجھ سے پہلے زوال میرا تھا

وقت کا دھیان آیا تھا اس کو
موسموں کا خیال میرا تھا

معنی در معنی اس کی تھی پرواز
لفظ در لفظ جال میرا تھا

گھر کے باہر تھی کار دفتر کی
گھر کے اندر کا حال میرا تھا

اے تصورؔ نہ یاد آیا کبھی
شعر جو حسب حال میرا تھا