EN हिंदी
خامشی میں قیاس میرا ہے | شیح شیری
KHamushi mein qayas mera hai

غزل

خامشی میں قیاس میرا ہے

ببلس ھورہ صبا

;

خامشی میں قیاس میرا ہے
بندشیں ہی لباس میرا ہے

خواب پھولوں کے آنکھ نے گوندھے
پھر چمن کیوں اداس میرا ہے

کوئی تعبیر خواب مل جاتی
کیا مقدر ہی یاس میرا ہے

حسرتوں آج دور ہی رہنا
آج پھر دل اداس میرا ہے

تو گزر جا ادھر صباؔ بن کر
اے صنم یہ سپاس میرا ہے