EN हिंदी
کون پرسان حال ہے میرا | شیح شیری
kaun pursan-e-haal hai mera

غزل

کون پرسان حال ہے میرا

ساقی امروہوی

;

کون پرسان حال ہے میرا
زندہ رہنا کمال ہے میرا

تو نہیں تو ترا خیال سہی
کوئی تو ہم خیال ہے میرا

میرے اعصاب دے رہے ہیں جواب
حوصلہ کب نڈھال ہے میرا

چڑھتا سورج بتا رہا ہے مجھے
بس یہیں سے زوال ہے میرا

سب کی نظریں مری نگاہ میں ہیں
کس کو کتنا خیال ہے میرا