کون کہتا ہے ترے دل میں اتر جاؤں گا
میں تو لمحہ ہوں تجھے چھو کے گزر جاؤں گا
شب کے چہرہ میں کوئی رنگ تو بھر جاؤں گا
چل پڑا ہوں تو میں اب تا بہ سحر جاؤں گا
آسمانوں کی صفیں کاٹ کے پہنچا تھا یہاں
اب تری آنکھ سے ٹوٹا تو کدھر جاؤں گا
اپنی نظروں کا کوئی دائرہ بن کے مرے گرد
ورنہ ان تیز ہواؤں میں بکھر جاؤں گا

غزل
کون کہتا ہے ترے دل میں اتر جاؤں گا
رشید قیصرانی