EN हिंदी
کون کہتا ہے ترے دل میں اتر جاؤں گا | شیح شیری
kaun kahta hai tere dil mein utar jaunga

غزل

کون کہتا ہے ترے دل میں اتر جاؤں گا

رشید قیصرانی

;

کون کہتا ہے ترے دل میں اتر جاؤں گا
میں تو لمحہ ہوں تجھے چھو کے گزر جاؤں گا

شب کے چہرہ میں کوئی رنگ تو بھر جاؤں گا
چل پڑا ہوں تو میں اب تا بہ سحر جاؤں گا

آسمانوں کی صفیں کاٹ کے پہنچا تھا یہاں
اب تری آنکھ سے ٹوٹا تو کدھر جاؤں گا

اپنی نظروں کا کوئی دائرہ بن کے مرے گرد
ورنہ ان تیز ہواؤں میں بکھر جاؤں گا