کیسے ہو کیا ہے حال مت پوچھو
مجھ سے مشکل سوال مت پوچھو
کس نے تم کو ستایا ہے اتنا
کس لئے ہے ملال مت پوچھو
کیوں وہ خود کو نظر نہیں آتا
کیوں ہے شیشے میں بال مت پوچھو
جبر کس کا ہے کون ہے مجبور
کس نے پھینکا ہے جال مت پوچھو
کون مری خوشی کا دشمن ہے
مجھ سے تم اس کا حال مت پوچھو

غزل
کیسے ہو کیا ہے حال مت پوچھو
سلمان اختر