EN हिंदी
کیسے ہو کیا ہے حال مت پوچھو | شیح شیری
kaise ho kya hai haal mat puchho

غزل

کیسے ہو کیا ہے حال مت پوچھو

سلمان اختر

;

کیسے ہو کیا ہے حال مت پوچھو
مجھ سے مشکل سوال مت پوچھو

کس نے تم کو ستایا ہے اتنا
کس لئے ہے ملال مت پوچھو

کیوں وہ خود کو نظر نہیں آتا
کیوں ہے شیشے میں بال مت پوچھو

جبر کس کا ہے کون ہے مجبور
کس نے پھینکا ہے جال مت پوچھو

کون مری خوشی کا دشمن ہے
مجھ سے تم اس کا حال مت پوچھو