EN हिंदी
کیفیت کیا تھی یہاں عالم غم سے پہلے | شیح شیری
kaifiyat kya thi yahan aalam-e-gham se pahle

غزل

کیفیت کیا تھی یہاں عالم غم سے پہلے

اختر انصاری اکبرآبادی

;

کیفیت کیا تھی یہاں عالم غم سے پہلے
کون آیا تھا تری بزم میں ہم سے پہلے

سب کرم ہے ترے انداز ستم سے اے دوست
ذوق غم دل کو نہ تھا تیرے ستم سے پہلے

بندگی تیری خدائی سے بہت ہے آگے
نقش سجدہ ہے ترے نقش قدم سے پہلے

قلب انساں کو ہے اب پھر اسی عالم کی تلاش
تیری محفل تھی جہاں دیر و حرم سے پہلے

ہم سے منصور زمانے میں کہاں ہیں اخترؔ
دار تک آ نہیں سکتا کوئی ہم سے پہلے