کہتے ہیں سر راہ مناسب نہیں ملنا
کیا خوب کہ اب ہوگی کہیں اور ملاقات
ہلکی سی خلش دل میں نگاہوں میں اداسی
شاید یوں ہی ہوتی ہے محبت کی شروعات
ٹوٹے ہوئے تارے میں نہیں کوئی تجلی
پلکوں سے گرا اشک تو کیا رہ گئی اوقات
ہم نے بھی اٹھائی ہے بہت آج خرابی
واصفؔ کو بلاؤ کہ چلیں سوئے خرابات

غزل
کہتے ہیں سر راہ مناسب نہیں ملنا (ردیف .. ت)
واصف دہلوی