کہنا ہو جو بھی صاف کہو بے جھجک کہو
اپنوں سے کوئی بات چھپاتا نہیں کوئی
شاید کسی عدو نے ترے کان بھر دیے
ورنہ نگاہ یوں تو چراتا نہیں کوئی
جس میں ذرا بھی کبر کا ہوتا ہے شائبہ
اس کو نگاہ میں کبھی لاتا نہیں کوئی
ان کو ضرور مجھ سے لگاوٹ ہے کچھ نہ کچھ
یوں حال دل کسی کو سناتا نہیں کوئی

غزل
کہنا ہو جو بھی صاف کہو بے جھجک کہو (ردیف .. ی)
سحر محمود