کہیں شبنم کہیں خوشبو کہیں تازہ کلی رکھنا
پرانی ڈائری میں قید کر کے زندگی رکھنا
غزل بھی روز بکتی ہے یہاں بازار میں لوگو
حفاظت میں نہیں ممکن ہے فن شاعری رکھنا
جو چالاکی سے پڑھ لو گے تو چہرہ سب بتا دے گا
ملاؤ ہاتھ جب اس سے نظر چہرے پہ بھی رکھنا
ذرا تم انتظارؔ خستہ جاں کا حوصلہ دیکھو
اسے بھاتا ہے بارش میں لباس کاغذی رکھنا
غزل
کہیں شبنم کہیں خوشبو کہیں تازہ کلی رکھنا
انتظار غازی پوری