کہیں چرچا ہمارا ہو نہ جائے
محبت آشکارہ ہو نہ جائے
کہیں اس کا نظارا ہو نہ جائے
یہ دل قرباں ہمارا ہو نہ جائے
نہ دیکھو ترچھی نظروں سے خدارا
مرا دل پارا پارا ہو نہ جائے
نہ پڑ جائیں جگر کے اپنے لالے
کہیں اس کا اشارا ہو نہ جائے
نہ دیکھو پیار کی نظروں سے ڈر ہے
ہمارا دل تمہارا ہو نہ جائے
فدا دل زلف شب گوں پر تمہاری
کہیں آفت کا مارا ہو نہ جائے
تمہیں دل دے تو دے تاباںؔ یہ ڈر ہے
ہمیشہ کو تمہارا ہو نہ جائے
غزل
کہیں چرچا ہمارا ہو نہ جائے
انور تاباں