EN हिंदी
کہاں تک مجھ کو ٹھکرائے گی دنیا | شیح شیری
kahan tak mujhko Thukraegi duniya

غزل

کہاں تک مجھ کو ٹھکرائے گی دنیا

انور خان

;

کہاں تک مجھ کو ٹھکرائے گی دنیا
کبھی تو خود کو سمجھائے گی دنیا

میاں دل سے غلط فہمی نکالو
تمہارے بن بھی چل جائے گی دنیا

مجھے بھی روک ہی لے گا زمانہ
تمہیں بھی یاد آ جائے گی دنیا

اسے اپنا نہیں ہے ہوش انورؔ
تمہیں کیا خاک سمجھائے گی دنیا