EN हिंदी
کہاں تک دور رہ پاؤں گا خود سے | شیح شیری
kahan tak dur rah paunga KHud se

غزل

کہاں تک دور رہ پاؤں گا خود سے

انور خان

;

کہاں تک دور رہ پاؤں گا خود سے
میں اک دن ملنے آ جاؤں گا خود سے

زمیں کی وسعتوں کو چھوڑ دوں گا
وفاداری نبھا جاؤں گا خود سے

بہت مشکل ہے صحرا پار کرنا
تمہارے بن نہ مل پاؤں گا خود سے

مجھے نہ روک پائے گی یہ دنیا
مجھے لگتا ہے ٹکراؤں گا خود سے