کہاں کے نام و نسب علم کیا فضیلت کیا
جہان رزق میں توقیر اہل حاجت کیا
شکم کی آگ لیے پھر رہی ہے شہر بہ شہر
سگ زمانہ ہیں ہم کیا ہماری ہجرت کیا
دمشق مصلحت و کوفۂ نفاق کے بیچ
فغان قافلۂ بے نوا کی قیمت کیا
مآل عزت سادات عشق دیکھ کے ہم
بدل گئے تو بدلنے پہ اتنی حیرت کیا
قمار خانۂ ہستی میں ایک بازی پر
تمام عمر لگا دی تو پھر شکایت کیا
فروغ صنعت قد آوری کا موسم ہے
سبک ہوئے پہ بھی نکلا ہے قد و قامت کیا
غزل
کہاں کے نام و نسب علم کیا فضیلت کیا
افتخار عارف