EN हिंदी
کہا تخلیق فن بولے بہت دشوار تو ہوگی | شیح شیری
kaha taKHliq-e-fan bole bahut dushwar to hogi

غزل

کہا تخلیق فن بولے بہت دشوار تو ہوگی

اعتبار ساجد

;

کہا تخلیق فن بولے بہت دشوار تو ہوگی
کہا مخلوق بولے باعث آزار تو ہوگی

کہا: ہم کیا کریں اس عہد نا پرساں میں کچھ کہیے
وہ بولے کوئی آخر صورت اظہار تو ہوگی

کہا: ہم اپنی مرضی سے سفر بھی کر نہیں سکتے
وہ بولے ہر قدم پر اک نئی دیوار تو ہوگی

کہا: آنکھیں نہیں اس غم میں بینائی بھی جاتی ہے
وہ بولے ہجر کی شب ہے ذرا دشوار تو ہوگی

کہا: جلتا ہے دل بولے اسے جلنے دیا جائے
اندھیرے میں کسی کو روشنی درکار تو ہوگی

کہا: یہ کوچہ گردی اور کتنی دیر تک آخر
وہ بولے عشق میں مٹی تمہاری خوار تو ہوگی