کبھی تھا ناز زمانہ کو اپنے ہند پہ بھی
پر اب عروج وہ علم و کمال و فن میں نہیں
رگوں میں خوں ہے وہی دل وہی جگر ہے وہی
وہی زباں ہے مگر وہ اثر سخن میں نہیں
وہی ہے بزم وہی شمع ہے وہی فانوس
فدائے بزم وہ پروانے انجمن میں نہیں
وہی ہوا وہی کوئل وہی پپیہا ہے
وہی چمن ہے پہ وہ باغباں چمن میں نہیں
غرور جہل نے ہندوستاں کو لوٹ لیا
بجز نفاق کے اب خاک بھی وطن میں نہیں
غزل
کبھی تھا ناز زمانہ کو اپنے ہند پہ بھی (ردیف .. ن)
چکبست برج نرائن