EN हिंदी
کبھی تھا ناز زمانہ کو اپنے ہند پہ بھی (ردیف .. ن) | شیح شیری
kabhi tha naz zamane ko apne hind pe bhi

غزل

کبھی تھا ناز زمانہ کو اپنے ہند پہ بھی (ردیف .. ن)

چکبست برج نرائن

;

کبھی تھا ناز زمانہ کو اپنے ہند پہ بھی
پر اب عروج وہ علم و کمال و فن میں نہیں

رگوں میں خوں ہے وہی دل وہی جگر ہے وہی
وہی زباں ہے مگر وہ اثر سخن میں نہیں

وہی ہے بزم وہی شمع ہے وہی فانوس
فدائے بزم وہ پروانے انجمن میں نہیں

وہی ہوا وہی کوئل وہی پپیہا ہے
وہی چمن ہے پہ وہ باغباں چمن میں نہیں

غرور جہل نے ہندوستاں کو لوٹ لیا
بجز نفاق کے اب خاک بھی وطن میں نہیں