EN हिंदी
کبھی غنچہ کبھی شعلہ کبھی شبنم کی طرح | شیح شیری
kabhi ghuncha kabhi shoala kabhi shabnam ki tarah

غزل

کبھی غنچہ کبھی شعلہ کبھی شبنم کی طرح

رعنا سحری

;

کبھی غنچہ کبھی شعلہ کبھی شبنم کی طرح
لوگ ملتے ہیں بدلتے ہوئے موسم کی طرح

میرے محبوب مرے پیار کو الزام نہ دے
ہجر میں عید منائی ہے محرم کی طرح

میں نے خوشبو کی طرح تجھ کو کیا ہے محسوس
دل نے چھیڑا ہے تری یاد کو شبنم کی طرح

کیسے ہم درد ہو تم کیسی مسیحائی ہے
دل پہ نشتر بھی لگاتے ہو تو مرہم کی طرح