کبھی بے سبب تم رلا کر تو دیکھو
مجھے میری جاں آزما کر تو دیکھو
نہ چھوٹے گا پل بھر کو دامن تمہارا
کبھی ہم کو اپنا بنا کر تو دیکھو
وفا کا مہکتا ہوا پھول بن کر
مہک اپنی ہم پر لٹا کر تو دیکھو
نہ ٹوٹے گا بندھن کبھی یہ ہمارا
کبھی ہم سے دو پل نبھا کر تو دیکھو
ابھی تک کھڑے ہیں اسی موڑ پر ہم
کبھی تم وہیں ہم کو آ کر تو دیکھو
کرن زندگانی کی اترے گی دل میں
کبھی اپنا دامن بچھا کر تو دیکھو

غزل
کبھی بے سبب تم رلا کر تو دیکھو
کویتا کرن