EN हिंदी
کبھی انجم اسے ہشیار تو کر | شیح شیری
kabhi anjum use hoshyar to kar

غزل

کبھی انجم اسے ہشیار تو کر

مرزا آسمان جاہ انجم

;

کبھی انجمؔ اسے ہشیار تو کر
کوئی نالہ پس دیوار تو کر

دل بے تاب کو تسکین تو ہو
نہ دے بوسہ مگر اقرار تو کر

کہیں معشوق تو مشہور تو ہو
ہمیں رسوا سر بازار تو کر

تجھے معلوم تو ہو حال میرا
ذرا آنے کا تو انکار تو کر

انہیں انجمؔ کبھی تو دیکھ تو لے
کسی دن حال دل اظہار تو کر