کبھی انجمؔ اسے ہشیار تو کر
کوئی نالہ پس دیوار تو کر
دل بے تاب کو تسکین تو ہو
نہ دے بوسہ مگر اقرار تو کر
کہیں معشوق تو مشہور تو ہو
ہمیں رسوا سر بازار تو کر
تجھے معلوم تو ہو حال میرا
ذرا آنے کا تو انکار تو کر
انہیں انجمؔ کبھی تو دیکھ تو لے
کسی دن حال دل اظہار تو کر
غزل
کبھی انجم اسے ہشیار تو کر
مرزا آسمان جاہ انجم