EN हिंदी
کبھی آنسوؤں سے کنارا کرو | شیح شیری
kabhi aansuon se kinara karo

غزل

کبھی آنسوؤں سے کنارا کرو

وکاس شرما راز

;

کبھی آنسوؤں سے کنارا کرو
کوئی شام ہنس کر گزارا کرو

محبت کے آداب سیکھو ذرا
اسے جان کہہ کے پکارا کرو

ضروری نہیں ساتھ میں ڈوبنا
جہاں ہو وہیں سے نظارا کرو