EN हिंदी
کب کہا میں نے مجھے سارا زمانا چاہئے | شیح شیری
kab kaha maine mujhe sara zamana chahiye

غزل

کب کہا میں نے مجھے سارا زمانا چاہئے

عمران ساغر

;

کب کہا میں نے مجھے سارا زمانا چاہئے
صرف مجھ کو آپ کے دل میں ٹھکانا چاہئے

عقل کہتی ہے کہ اس کو بھول جانا چاہئے
دل یہ کہتا ہے اسے اپنا بنانا چاہئے

جو ہمارے بعد آئیں کم سے کم بھٹکیں نہ وہ
کوے فن میں اک دیا ایسا جلانا چاہئے

تا حد امکان ہم نے ہی منایا ہے تمہیں
ہم کبھی روٹھیں تو تم کو بھی منانا چاہئے

اپنی خاطر چھوڑیئے اوروں کی خاطر ہی سہی
کم سے کم محفل میں تم کو مسکرانا چاہئے

راہ تکتے تکتے اس کی ایک عرصہ ہو گیا
جانے والے کو تو اب تک لوٹ آنا چاہئے

سونا چاندی کھا کے ساغرؔ زندہ رہ سکتے نہیں
زندہ رہنے کے لئے تو آب و دانا چاہئے