EN हिंदी
کافر بتوں کے نام ہوں کیوں کر تمام حفظ | شیح شیری
kafir buton ke nam hon kyunkar tamam hifz

غزل

کافر بتوں کے نام ہوں کیوں کر تمام حفظ

ریاضؔ خیرآبادی

;

کافر بتوں کے نام ہوں کیوں کر تمام حفظ
اتنے خدا کہ ہو نہ سکیں جن کے نام حفظ

مطلب نہ خبط ہو کوئی فقرہ نہ چھوٹ جائے
قاصد نے حرف حرف کیا سب پیام حفظ

رونا مرا ہو اور بھی باعث ثواب کا
پڑھتا ہوں سوز میں نے کئے ہیں سلام حفظ

دوزخ کا ڈر نہیں ہے تو پتھر کی آگ کیا
کافر بتو ہمیں ہے خدا کا کلام حفظ

پیتے ہی یاد آ گئے بھولے ہوئے سبق
پوچھو کسی مقام سے ہے ہر مقام حفظ

میخانے میں نماز جو کی تو نے جلد ختم
سورہ بڑا نہ تھا کوئی تجھ کو امام حفظ

تجھ کو قفس میں تیری سناؤں گا گفتگو
صیاد باتیں کی ہیں تری زیر دام حفظ

کس کو نہیں ہے قدر ہمارے کلام کی
لوگوں کو ہے ریاضؔ ہمارا کلام حفظ