جنوں نواز سفر کا خیال کیوں آیا
کسی کی راہ گزر کا خیال کیوں آیا
نہ جانے کون اپاہج بنا رہا ہے ہمیں
سفر میں ترک سفر کا خیال کیوں آیا
جنوں کو تیری ضرورت کا کیوں ہوا احساس
سفر گزار کو گھر کا خیال کیوں آیا
بہت دنوں سے ادھر اس کو یاد بھی نہ کیا
بہت دنوں سے ادھر کا خیال کیوں آیا
یہاں تو اور بھی رہتے ہیں اہل درد شفقؔ
تمہیں پڑوس کے گھر کا خیال کیوں آیا
غزل
جنوں نواز سفر کا خیال کیوں آیا
عزیز احمد خاں شفق