جنوں خود نما خود نگر بھی نہیں
خرد کی طرح کم نظر بھی نہیں
کسی راہزن کا خطر بھی نہیں
کہ دامن میں گرد سفر بھی نہیں
غم زندگی اک مسلسل عذاب
غم زندگی سے مفر بھی نہیں
نظر معتبر ہے خبر معتبر
مگر اس قدر معتبر بھی نہیں
غزل
جنوں خود نما خود نگر بھی نہیں
غلام ربانی تاباںؔ